اردو اسکول کی اہمیت اب سمجھی

روز بروز گاؤں کی اردو اسکول سے بچوں کی گھٹتی تعداد کو دیکھ کر، ہیڈ ماسٹر صاحب نے اپنے اساتذہ کے ساتھ میٹینگ کی ، جس میں یہ طے پایا کہ ہر گلی محلے میں لوگوں کو جمع کر کے اردو اسکول، مادری زبان کی اہمیت کو سمجھایا جائے ، اسی غرض سے سارے اسا تذہ گلی محلوں میں گھوم پھر کر محنت کرنے لگے شام ہو چکی تھی آخری گلی باقی تھی، اس گلی کے ایک نکڑ پر اسکول کے ماہر استاد اپنی شعلہ بیان تقریر کرنے لگے ۔۔۔ " بھائیو، اردو ہی وہ واحد زبان ہے جو ہمیں اور ہماری نسلوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے اور ہمیں دین سمجھنے اور جاننے میں مدد دے سکتی ہے"، جوں جوں شام ڈھلتی گئی کھیتوں سے لوٹنے والے تھکے ماندہ کسان اس بھیڑ کا حصہ بنتے گئے ۔۔۔ لوگوں کے مجمع کو دیکھ کر ماہر استاد جوش میں آگئے ابھی ان کی تقریر جاری ہی تھی کہ شہر کی طرف سے انگریزی میڈیم اسکول کی پیلے رنگ کی بس آگئی ، اس بس میں سے دو ننھے منے بچے دوڑتے دوڑتے اردو کے شعلہ بیان مقرر سے لپٹ گئے اور کہنے لگے " گوڈ ایونگ پاپا" شعلہ بیان مقرر کا جوش تو جیسے برف کی طرح ٹھنڈا ہو گیا ۔۔۔ لوگوں نے اساتذہ کا ، اساتذہ نے ایک دوسرے کا چہرہ دیکھنا شروع کیا۔۔۔ سارا مجمع بنا کچھ کہے اپنے اپنے گھروں کو چلا گیا۔۔۔۔ شاید مجمع اردو اسکول کی اہمیت کو جان گیا تھا۔۔۔!!!!!!

Post a Comment

Previous Post Next Post

आपली भुमिका

...कारण आत्ताच्या काळात केंद्रातील, राज्यातील, महानगरपालिकेतील आणि आपल्या आजुबाजूच्या ग्रामपंचायतीतील सत्ताधारी पक्ष आणि विरोधीपक्ष यांची छुपी युती झालेली आपणांस दिसुन येत आहे. ते जनतेप्रती, जनहिताची कामे करताना दिसत नाहीत. फक्त आपल्याच लाभासाठी ते वरील सभागृहांमधे जाताना दिसत आहेत. या सभागृहांत जाताना ते लाखो करोडो रूपये खर्च करून जातात आणि तिथे ते आपल्या व आपल्या पोशिंद्या भांडवलदारांचीच कामे करताना दिसत आहेत. सद्यस्थितीत कोणताच विरोधीपक्ष सक्षमपणे काम करताना दिसत नाही. येत्याकाळात जनता सकारात्मक विचाराने एकजूट झाली पाहिजे म्हणून लोकशाहीच्या चौथ्या खांबाने म्हणजे पत्रकारीतेने जनतेप्रती संवेदना जागृत ठेवुन सक्षम विरोधीपक्षाची भुमिका निभावली पाहिजे.

WE ❤️ AHMEDNAGAR

फॉलोअर

किरण डहाळे

जगप्रसिध्द 'नगरी नगरी युट्युब चॅनेल'ला भेट देण्यासाठी 👆🏻 क्लिक करा.

प्रबोधनकार केशव सिताराम ठाकरे यांचे सर्व साहित्य येथे वाचा